Utaaq by Nida Hosayn

Synopsis:

ایک وردی۔

دو گاؤں۔

تین عورتیں۔

اور ہوگا ان سب کا فیصلہ، اُتاق میں۔

جب آپ ہزاروں کڑوروں کسی کا حق مار کر کماتے ہیں،

تو اس میں تین مسئلے آتے ہیں۔ آپ وہ نہیں رہے جو آپ تھے

معلوم سب کو ہوتا ہے۔

ظلم انتقام کو جنم دیتا ہے۔

اور ایک چوتھی بات بھی ہے۔۔۔

عام آدمی کے نزدیک ہر افسر ایک سا ہوتا ہ

Review:

ندا کا لکھا یہ دوسرا افسانہ ہے جس کو پڑھنے کا شرف میں نے حاصل کیا۔ سچ کہوں؟
اس افسانے کی بنت، اس کے موضوع اور اس کے انداز میں مجھے پرانے افسانہ نگاروں کی جھلک دکھی جو حقیقتاً ایک بڑی بات ہے۔ آج کل لکھاری تو بے شمار ہیں بہت سے اچھا بھی لکھتے ہیں۔ مگر افسانہ نگاری کے وقت بہت کم ہی نام ایسے ہیں جو قاری کو چند لمحے سوچنے پر مجبور کر دیں۔ ندا حسین کا نام بہر حال ان ناموں میں سے ایک ہے۔
اب آتے ہیں اُتاق کے موضوع کی جانب اتاق ایک طرح سے پنچایت کو کہتے ہیں۔ اس افسانے میں ندا آفسران کی حاکمیت کے ان پہلوؤں کو زیر بحث لائی ہے۔ جس سے واقف ہم سب ہیں۔ مگر ان حقائق کو سب کے سامنے صرف وہی لا سکتے ہیں جن کے دل صاف ہوں۔ ضمیر کو زندہ بھی وہی رکھتے ہیں جن کے دل صاف ہوں۔
پاکستان کے نظام کی بنیاد بلکہ پاکستان کیوں برصغیر کہنا چاہیے۔ اس نظام کی بنیاد اس انداز میں رکھی گئی کہ انصاف نام سنائی تو سب کو دیتا رہا مگر اس کو محسوس کسی نے نہ کیا خاص طور پر غریب نے، یہاں طاقتور ہمیشہ مظلوم ہوتا ہے اور مظلوم ظالم یہ ہمارے معاشرے کا المیہ ہے۔ اور اس افسانے میں اسی المیے کو ایک ایسے افسر کی زبانی بیان کیا گیا ہے جو بزدل ہو کر بھی باہمت تھا۔ اور جو طاقتور ہو کر بھی صاف دل کا مالک تھا۔
اتنے کم الفاظ میں اس قدر نازک موضوع کو چھیڑنا قابلِ داد ہے۔
میری دعا ہے اللہ لکھاری کو یونہی لکھنے کی توفیق عطا فرمائے آمین۔
Picture of <a href="https://sebt.pk/writer/nida-hosayn/" rel="tag">Nida Hosayn</a>

With an art of weaving a captivating web of stories, Nida Hosayn embarks on an odyssey, accompanied by her unique ideas and intellectual philosophy.

Social Icons
utaaq cover

To Read More Afsanay Like This

Author
Picture of <a href="https://sebt.pk/writer/nida-hosayn/" rel="tag">Nida Hosayn</a>

With an art of weaving a captivating web of stories, Nida Hosayn embarks on an odyssey, accompanied by her unique ideas and intellectual philosophy.

Social Icons

2 thoughts on “Utaaq by Nida Hosayn”

  1. (5/5)

    مصنفہ نے اس کہانی میں ایک فرض شناس اور خوفِ خدا رکھنے والے افسر کی داستان بہت خوبصورتی سے پیش کی ہے- کرداروں کے تاثرات کو بہت عمدگی سے بیان کیا ہے- کہانی اور اختتام بھی بہترین تھا- بس یہ سب حقیقت سے کوسوں دور تھا- آج بلکہ پچھلے پچھتر سال سے ہمارے نام نہاد محافظ جو کررہے ہیں وہ سب ہمارے سامنے ہے اور آج کل تو پوری طرح عیاں ہوچکا ہے لہٰذا اسے صرف ایک افسانے کی طرح پڑھا جائے ایسا اب حقیقت میں نہیں ہوتا ہے

  2. (5/5)

    وہ لائن ”ابا کی کہی وہ بات یاد آگئی، دریائے دجلہ کے کنارے موجود کتے تک کی پوچھ ہوگی مجھ سے، یہاں تو پھر تین عورتوں کی عزت کا معاملہ ہے

    اور وہ دوبارہ دوبارہ آنے والی لائن، دل صاف تھے۔
    مجھے یہ انسان پسند آیا، سادگی تھی مزاج میں۔

Leave a Reply

Please rate

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top