Muskuratey Phool Bhi Murjha Jatey Hain by Mehek Nawaz
Synopsis:
“کبھی کبھی ہرانسان جو جیسا نظر أتا ہے، وہ ویسا ہوتا نہیں زندگی تو ایک امتحان کا نام ہے اس کا ڈٹ کر مقابلہ کرنا سیکھو۔
Review:
ہ کہانی ایک حالات کی ستائی ہوئی لڑکی کے گرد گھومتی ہے، جو اپنی تکلیفوں کو اپنی مسکراہٹ کے پیچھے چھپانا جانتی ہے،جس کو اپنے غموں کا اشتہار لگانا پسند نہیں ہے اور چپ چاپ اپنی سوتیلی ماں کے ظلم سہہ لیتی ہے۔کہانی کا پلاٹ عمدہ تھا معاشرے میں ایسے بہت سے واقعات ملتے ہیں، مگر الفاظ پر تھوڑا کام کرنے کی ضرورت ہے۔ افسانے میں بس دو ہی کردار تھے جن کو اور بہتر طریقے سے لکھا جا سکتا تھا حقیقت سے قریب تر کر کے۔ ڈائیلاگ ڈیلیوری پر تھوڑا کام کرنے کی ضرورت ہے۔ الفاظ کا بہترین استعمال کر کے منظر کشی کو اور بہترین بنایا جا سکتا تھا۔ مصنفہ کا یہ پہلا افسانہ تھا، اگر اس لحاظ سے دیکھا جائے تو ایک اچھی کوشش تھی۔اُمید ہے مصنفہ اپنے قلم میں بہتری لائیں گی اور اپنے لکھنے کا سفر جاری رکھیں گی۔
Willing to craft stories, Mehek Nawaz has set on a journey to her own universe of tales.
Social Icons
Author
Willing to craft stories, Mehek Nawaz has set on a journey to her own universe of tales.
2 thoughts on “Muskuratey Phool Bhi Murjha Jatey Hain by Mehek Nawaz”
معاشرے میں بہت سی لڑکیاں ہیں جو خود پر ہونےوالے ظلم پر صبر کرکے زندگی بسر کررہی ہوتی ہیں- مُصنفہ نے ایسی ہی ایک لڑکی کی کہانی پیش کی ہے جہاں وہ ایک حد تک اپنی مرضی سے جینے کی کوشش کرتی ہے مگر بالآخر حالات کے آگے سمجھوتہ کرلیتی ہے- افسانہ مختصر لیکن بہت اچھا ہے- بہت دل سے لکھا گیا ہے اور کوشش نظر آتی ہے- وقت کے ساتھ ان شاء اللہ مزید اچھا لکھیں گی- لکھتی رہیے گا
Such a nice story keep it up ” you can do this and do this will be again” Inshallah ❤️
Every girl hide this pain