“سننقذكم” by Ommay Romman Ahmad

Synopsis:

صبیحی(میرا صبیح) اس ننھے وجود کی گرد سے اٹی پیشانی کو بے اختیار انہوں نے چوما۔ “فكّروا حالكم، حنخلّيكم تعيشوا. بس فتحوا عيونكم. یا بنادم فتحوا عيونكم“ (”تم فکر مت کرو ہم تمہیں بچالیں گے۔بس اپنی آنکھیں کھلی رکھنا۔ میرے بچے اپنی آنکھیں کھلی رکھنا۔”)

Review:

افسانہ فلسطین٬ برمہ٬ کشمیر اور غزه پر لکھا گیا ہے جو کہ مصنفہ نے بہت ہی مہارت سے قارعین تک پہنچایا ہے- الفاظ کا چناؤ بہت بہترین طریقے سے کیا گیا ہے- الفاظ ایسے ہیں جنہیں پڑھیں تو وہ اندر تک اُتر جائیں- ایسا محسوس ہو جیسے ہم اُس جگہ موجود ہیں اور یہ سب دیکھ رہے ہیں- ویسے تو یہ افسانہ خصوصی طور پر ہی تعریف کے قابل ہے لیکن ایک لائن ہے جو مجھے بہت پسند آئی جو کہ بہت گہری ہے “کہ کہیں جنازوں کو کاندھا دینے والے بھی ختم ہو جائیں” اللہ مصنفہ کے قلم میں برکت دے اور انہیں کامیابی عطا فرمائے- آمین-

Picture of <a href="https://sebt.pk/writer/omm_e_romman_ahmad/" rel="tag">Ommay Romman Ahmad.</a>

a gifted writer who sheds light on various aspects through her writing. A versatile wordsmith - who proficiently express her feelings into the threads of words enchanting readers with her boundless creativity.

Social Icons

For more Afsanahs like this click below

Author
Picture of <a href="https://sebt.pk/writer/omm_e_romman_ahmad/" rel="tag">Ommay Romman Ahmad.</a>

a gifted writer who sheds light on various aspects through her writing. A versatile wordsmith - who proficiently express her feelings into the threads of words enchanting readers with her boundless creativity.

Social Icons

3 thoughts on ““سننقذكم” by Ommay Romman Ahmad”

  1. (5/5)

    بہت محنت سے لکھی گئی تحریر ہے جس میں فلسطین میں جاری ظُلم کو دکھایا گیا ہے- محنت سے اس لیے کیونکہ اس میں مُصنِّفہ نے فلسطینی عوام کی زبان عربی میں بھی مکالمے لکھے ہیں- بے شک یہ ایک پُراثر اور ایمان کو تازہ کرنے والی تحریر ہے-

  2. افسانہ فلسطین٬ برمہ٬ کشمیر اور غزه پر لکھا گیا ہے جو کہ مصنفہ نے بہت ہی مہارت سے قارعین تک پہنچایا ہے- الفاظ کا چناؤ بہت بہترین طریقے سے کیا گیا ہے- الفاظ ایسے ہیں جنہیں پڑھیں تو وہ اندر تک اُتر جائیں- ایسا محسوس ہو جیسے ہم اُس جگہ موجود ہیں اور یہ سب دیکھ رہے ہیں- ویسے تو یہ افسانہ خصوصی طور پر ہی تعریف کے قابل ہے لیکن ایک لائن ہے جو مجھے بہت پسند آئی جو کہ بہت گہری ہے “کہ کہیں جنازوں کو کاندھا دینے والے بھی ختم ہو جائیں” اللہ مصنفہ کے قلم میں برکت دے اور انہیں کامیابی عطا فرمائے- آمین-

Leave a Reply

Please rate

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top