Ahad by Saira
Synopsis:
آج کے اس دور میں ہر کوئی سکون کی تلاش میں ہے ہر کوئی کہیں نا کہیں بےچینی میں لپٹا ہوا ہے کچھ نمازیں پڑھنے کے باوجود بھی اندر سے خالی ہوتے ہیں یہ کہانی اللّٰہ اور اسکے رسولﷺسے محبت کی ہے قرآن میں تدبر اور غور وفکر کی ہے
Review:
اللہ اللہ! میں نے اتنی خوبصورتی سے لکھا گیا کچھ نہیں پڑھا۔ ”احد“ ہم انسانوں کی ذہنیت کی عکاسی کرتا ہے۔ انسان حساس ہوتے ہیں، دل رکھتے ہیں، چھوٹی سی پریشانی ہمیں بیمار کر دیتی ہے۔ ذہنی طور پر بیمار۔ اور اس وقت دل پر کوئی چیز اس طرح اثر نہیں کرتی جس طریقے سے اللہ کی بات کرتی ہے۔ آسمان سے اترا ہوا کلام۔ آدم اور حوا بھی اوپر سے آئے تھے، ہم انسان اس دنیا کے لئے نہیں بنے۔ اسی لئے یہاں موجود سختیاں ہم پر گراں گزرتیں ہیں۔ اور اسی لئے دنیا کی باتیں ہمیں heal کرنے کی طاقت نہیں رکھتیں۔ افسانے میں مرکزی کردار ”روحہ“ کی مسلسل جستجو کے سفر کی کچھ جھلکیاں دکھائی گئی ہیں۔ یوں محسوس ہوتا تھا کہ اس کو چین نہیں تھا، اس کی روح کو سکون نہیں تھا۔ یہ ایک مسلسل سفر ہے ”جستجو کا سفر“ جسے لکھاری نے اس کر پورے چارم سمیت صفحات پر اتارا ہے۔ اندازِ بیان سب سے بہترین تھا، خاص کر جب اس کی دوست نے کہا ”وہ اللہ تھا۔۔“ مجھے وہ اپنے اندر محسوس ہوا تھا۔ روحہ کی مسلسل بے چینی کچھ لوگوں کو ٹرگر کر سکتی ہے، خاص کر وہ جو اس کیفیت کو محسوس کر چکے ہوں۔
Saira is an exceptional writer whose words have a unique ability to paint vivid landscapes in the minds of her readers. Her writing is a symphony of emotions, delicately woven together to create narratives that resonate deeply with anyone who encounters them
Social Icons
Author
Saira is an exceptional writer whose words have a unique ability to paint vivid landscapes in the minds of her readers. Her writing is a symphony of emotions, delicately woven together to create narratives that resonate deeply with anyone who encounters them
2 thoughts on “Ahad by Saira”
یہ انتہائی شاندار الفاظ میں لکھی گئی ایک بہت خوبصورت تحریر ہے – مُصنِّفہ نے اتنے اچھے طریقے سے انسان کے اللہ کے ساتھ تعلق اور سکون کی تلاش کے سفر کو بیان کیا ہے کہ آپ پڑھتے وقت خود بھی اُس چیز کو اپنے اندر محسوس کریں گے – اپنی پہلی تحریر میں اتنی گہرائی کے ساتھ لکھنا بہت ہی کمال کی بات ہے – آپ بلاشبہ رائٹرز کی صف میں ایک بہترین اضافہ ہیں – لکھتی رہیے گا – اللہ آپ کے قلم میں برکت سے اور آپ کو لوگوں کے لیے ہدایت کا ذریعہ بنائے آمین
یہ افسانہ میری ذندگی کا بے حد منفرد افسانہ تھا ۔میں بس یہ دیکھ حیران تھی کہ کیسے یہ ایتنا حقیقی تھا ۔ ہم اکثر نماز پڑھتے ہے ۔ ہم اکثر قرآن پڑھتے ہے لیکن ہمیں اندرونی سکون میسر نہیں ہوتا ۔اس چیز کی وجہ کیا۔ہوسکتی ہے یہ اکثر جاننا مشکل ہوجاتا ہے ۔جب کوئی پریشانی ہوں تو اس بے سکونی کی سمجھ آتی ہے ۔
لیکن چب کوئی پریشانی نا ہوں اور پھر بھی نماز اور قرآن پڑھتے وقت ہمیں سکون نا ملے تو اس کا مطلب وہی ہوتا ہے جو اس افسانے میں لکھا ہے ۔ میں ذیدہ سپوئیل نہیں کروں گی لیکن یہ بلکل منفرد تحریر تھی میں نے ایک عرصے کے بعد کوئی چیز اچھی پڑھی اور سمجھی ہے ۔ یہ چھوٹا تھا لیکن دل میں اتر جانے والا تھا ۔ میں رائٹر کو اس چیز کیلیے بہت ایپریشیٹ کرتی ہوں ۔
4/5