Aik Maheeney Ka Musalmaan by Laiba Sheikh

Synopsis:

آیا تھا ایک مہینہ یوں

جو کر گیا تھا اس کو پر سکون

ہدایت کا ایک پھل گرا تھا اس کی جھولی میں

جو کر گیا تھا کم اس کے عذاب اندرونی کو

چکھا تھا جسے اس نے پورے دل سے

جس تک پہنچا تھا وہ بڑی مشکل سے

Review:

ایک مہینے کا مسلمان!

جملہ تو بڑا جانا پہچانا سا ہے نہیں؟

سنا تو آپ نے بھی بے شمار مرتبہ ہوگا۔ لیکن کیا ہے نا کہ ہم یہ جملہ بولتے سنتے ہوئے یہ خیال ہی نہیں کرتے کہ جس کو یہ کہا جا رہا ہے اس کی ایمان کی حالت کے لیے یہ کس قدر اثر انداز ثابت ہو سکتا ہے۔ وہ اسے گرا بھی سکتا ہے اور اٹھا بھی سکتا ہے۔

اس چھوٹے سے افسانے میں مصنفہ نے ایسے ہی ایک کردار کا ذکر کیا گیا یے۔ جسے بار ہا دفعہ یہ جملہ کہا گیا اور اس جملے نے کس طرح اس پر اثر کیا یہ جاننے کے لیے آپ پڑھیں یہ چھوٹا سا افسانہ اب بات کروں انداز بیاں کی تو وہ نہایت سادہ عام فہم اور خوبصورت تھا۔ الفاظ کا موثر استمعال کہانی کو سمجھنے میں آسانی کرتا ہے۔ یہی چیز مجھے اس افسانے میں سب سے خاص لگی۔ موضوع بھی کافی منفرد اور مددگار سا تھا۔ اللہ پاک مصنفہ کے قلم میں برکت عطا فرمائے آمین

 

Welcome to Sebt, your premier online destination for Urdu literature enthusiasts! Immerse yourself in the rich tapestry of Urdu novels, Afsanah, and short stories across diverse genres. From timeless classics to heartwarming romance, spine-tingling thrillers, mind-bending mysteries, and thought-provoking fiction, our curated collection encompasses the beauty of Urdu storytelling. What sets Sebt apart is our dedication to adding value to writers’ work, aspiring to be a nurturing ground for writers aiming to become “Sakhunwar” (masters of their craft). As we extend our support to novelists, we also embrace the world of Afsanah and short stories, providing a platform for emerging voices to flourish. Join us on this literary journey, explore the magic of Urdu literature, and experience the unique synergy between readers and writers, exclusively at Sebt.

Picture of <a href="https://sebt.pk/writer/laiba-sheikh/" rel="tag">Laiba Sheikh</a>

With a treasure of thoughts and willingness to carve them into tales, Laiba Sheikh has entered the multiverse of literature.

Social Icons

To Read More Afsanay Like This

About Sebt.pk

Sebt.pk is the movement founded to make writers of Urdu literature realize the worth of their words. You can find anything here, you name it, Urdu NovelAfsanahNovelette and articles! If you want to publish your work and get it featured on sebt.pk you can contact us anytime!

Author
Picture of <a href="https://sebt.pk/writer/laiba-sheikh/" rel="tag">Laiba Sheikh</a>

With a treasure of thoughts and willingness to carve them into tales, Laiba Sheikh has entered the multiverse of literature.

Social Icons

6 thoughts on “Aik Maheeney Ka Musalmaan by Laiba Sheikh”

  1. Uzair Ali Shaikh
    (5/5)

    Is afsaanay mein bohat hi ehem mouzu’u par baat ki gayi hai. Insaan jab bhi behtari ki taraf qadam uthaata hai aur saabit qadam rehne ki niyat karta hai, to raah mein bohat si rukaawatein aati hain, jin mein hamare apne logon ke manfi tajziye bhi shaamil hain. Lehaaza, jab koi shakhs naiki karne ka iraada karta hai, to Allah us ki madad karte hain, aur usay isteqaamat dete hain. Logon ki baaton par maayoos hone ki bajaye khud ko mazeed behtari ki taraf laaya jaye. Also, logon ko bhi chahiye, ke kisi ke naik aamaal par tanqeed karne ki bajaye us ke aamaal ki hausla afzaa’i ki jaye. Agar kisi ke achhe aamaal ki taareef nahi kar sakte, to mazaaq bana kar us ke jazbaat ko majrooh bhi nahi karna chahiye, kyun k ye maamla Allah aur us ke banday ka hai, and Allah knows well what lies in every heart.

    1. (5/5)

      ماشاءاللہ یہ بہت خوبصورت ہے۔اسے پڑھنے میں بمشکل مجھے 10 سے 15 منٹ لگے ہیں لیکن یقینا اس کا اثر مجھ پر ہمیشہ برقرار رہے گا۔ بے شک ہدایت اسی کے لیے ہے جو اس کا طلبگار ہے اور اس افسانے نے اس بات کو ثابت کیا ہے۔ ہم سب میں بہت سے لوگ ہیں جو ہر رمضان خود کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں کرتے ہیں اور بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جو یہ سوچ کر کہ “صرف ایک ماہ کے لیے خود میں بدلاؤ لا کر کیا کرنا” کوئی کوشش نہیں کرتے۔ تو جو کوششیں کرتے ہیں وہ طلبگار ہوتے ہیں ، ہدایت کے، اسی لیے اللہ انہیں ہدایت دیتا ہے ہدایت کبھی یکدم سے نہیں ملا کرتی اس کی بھی ڈفرنٹ سٹیجز ہوتی ہیں جن سے گزرنا پڑتا ہے اور پھر بالاخر ایک وقت ایسا اتا ہے جب انسان نہایت پر سکون اور خوش ہوتا ہے کہ وہ اپنے رب کے احکامات کے مطابق ڈھل چکا ہے۔ بے شک ایسے لوگوں کو دعاؤں کی ضرورت ہے جو نہ تو خود کوشش کرتے ہیں بلکہ دوسروں کی کوششوں میں بھی رکاوٹیں بنتے ہیں۔ اس افسانےمیں ایک حقیقی سوشل ایشو کو بیان کیا گیا ہے۔ ایسے لوگ رمضان میں ابلیس کا کام کرتے ہیں،خود تو مایوس ہوتے ہی ہیں ساتھ انہیں بھی مایوس کرتے ہیں جو صبر و شکر سے اپنے رب کی رحمت کے طلب گار ہوتے ہیں۔ مجھے یہ افسانہ بہت پسند ایا اس افسانے میں اس معاملے کو صرف دہرایا ہی نہیں گیا بلکہ اسے سمجھایا بھی گیا ہے۔

  2. (5/5)

    اِس مُختصر افسانے میں مُصنفہ نے ہمارے مُعاشرے کی ایک تلخ حقیقت دکھائی ہے کہ جب بھی کوئی انسان اللہ کے راستے پر چلنے کی کوشش کرتا ہے تو بجائے اُس کو سراہنے کے لوگ اُلٹا اُسے طعنے دینے لگتے ہیں اور اکثر یہ سب ہمارے رشتہ دار ہی کرتے ہیں – بہت اچھا سبق آموز افسانہ تھا- اللہ مزید لکھنے کی توفیق عطا فرمائے – لکھتی رہیے گا

  3. The novel beautifully captures the struggle of maintaining religious devotion in the face of familial opposition and emphasizes the importance of resilience and commitment to one’s faith.

Leave a Reply

Please rate

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top