To Read More Afsanay Like This
About Sebt.pk
Sebt.pk is the movement founded to make writers of Urdu literature realize the worth of their words. You can find anything here, you name it, Urdu Novel, Afsanah, Novelette and articles! If you want to publish your work and get it featured on sebt.pk you can contact us anytime!
6 thoughts on “Aik Maheeney Ka Musalmaan by Laiba Sheikh”
Is afsaanay mein bohat hi ehem mouzu’u par baat ki gayi hai. Insaan jab bhi behtari ki taraf qadam uthaata hai aur saabit qadam rehne ki niyat karta hai, to raah mein bohat si rukaawatein aati hain, jin mein hamare apne logon ke manfi tajziye bhi shaamil hain. Lehaaza, jab koi shakhs naiki karne ka iraada karta hai, to Allah us ki madad karte hain, aur usay isteqaamat dete hain. Logon ki baaton par maayoos hone ki bajaye khud ko mazeed behtari ki taraf laaya jaye. Also, logon ko bhi chahiye, ke kisi ke naik aamaal par tanqeed karne ki bajaye us ke aamaal ki hausla afzaa’i ki jaye. Agar kisi ke achhe aamaal ki taareef nahi kar sakte, to mazaaq bana kar us ke jazbaat ko majrooh bhi nahi karna chahiye, kyun k ye maamla Allah aur us ke banday ka hai, and Allah knows well what lies in every heart.
ماشاءاللہ یہ بہت خوبصورت ہے۔اسے پڑھنے میں بمشکل مجھے 10 سے 15 منٹ لگے ہیں لیکن یقینا اس کا اثر مجھ پر ہمیشہ برقرار رہے گا۔ بے شک ہدایت اسی کے لیے ہے جو اس کا طلبگار ہے اور اس افسانے نے اس بات کو ثابت کیا ہے۔ ہم سب میں بہت سے لوگ ہیں جو ہر رمضان خود کو بہتر بنانے کے لیے کوششیں کرتے ہیں اور بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جو یہ سوچ کر کہ “صرف ایک ماہ کے لیے خود میں بدلاؤ لا کر کیا کرنا” کوئی کوشش نہیں کرتے۔ تو جو کوششیں کرتے ہیں وہ طلبگار ہوتے ہیں ، ہدایت کے، اسی لیے اللہ انہیں ہدایت دیتا ہے ہدایت کبھی یکدم سے نہیں ملا کرتی اس کی بھی ڈفرنٹ سٹیجز ہوتی ہیں جن سے گزرنا پڑتا ہے اور پھر بالاخر ایک وقت ایسا اتا ہے جب انسان نہایت پر سکون اور خوش ہوتا ہے کہ وہ اپنے رب کے احکامات کے مطابق ڈھل چکا ہے۔ بے شک ایسے لوگوں کو دعاؤں کی ضرورت ہے جو نہ تو خود کوشش کرتے ہیں بلکہ دوسروں کی کوششوں میں بھی رکاوٹیں بنتے ہیں۔ اس افسانےمیں ایک حقیقی سوشل ایشو کو بیان کیا گیا ہے۔ ایسے لوگ رمضان میں ابلیس کا کام کرتے ہیں،خود تو مایوس ہوتے ہی ہیں ساتھ انہیں بھی مایوس کرتے ہیں جو صبر و شکر سے اپنے رب کی رحمت کے طلب گار ہوتے ہیں۔ مجھے یہ افسانہ بہت پسند ایا اس افسانے میں اس معاملے کو صرف دہرایا ہی نہیں گیا بلکہ اسے سمجھایا بھی گیا ہے۔
Aik hee Dil hai kitni Baar jeetayngay 😭💜
اِس مُختصر افسانے میں مُصنفہ نے ہمارے مُعاشرے کی ایک تلخ حقیقت دکھائی ہے کہ جب بھی کوئی انسان اللہ کے راستے پر چلنے کی کوشش کرتا ہے تو بجائے اُس کو سراہنے کے لوگ اُلٹا اُسے طعنے دینے لگتے ہیں اور اکثر یہ سب ہمارے رشتہ دار ہی کرتے ہیں – بہت اچھا سبق آموز افسانہ تھا- اللہ مزید لکھنے کی توفیق عطا فرمائے – لکھتی رہیے گا
JAZAKALLAH ✨
The novel beautifully captures the struggle of maintaining religious devotion in the face of familial opposition and emphasizes the importance of resilience and commitment to one’s faith.