Dil Mein Utarnay Wali Awaz by Bint e Nazir

Synopsis:

فلسطین پر کیے ظلم کی آواز، جو ہر طرف گونج رہی ہے، اور ہم سب بس تماشائی بنے سن رہے ہیں۔ اس ظلم کے خلاف کوئی آواز کیوں نہیں اٹھاتا؟ میں بتاتی ہوں کیوں، کیونکہ ہم کان میں پڑنے والی اذان سے مسلمان ہوۓ ہیں۔ اگر وہی آواز ہمارے دل میں اترتی تو ہم بھی فلسطینیوں کی تکلیف پر تڑپ اٹھتے؛ جیسے آپؐ نے فرمایا کہ مسلمان ایک جسم کی مانند ہیں اگر جسم کا ایک حصّہ تکلیف میں ہو تو درد پورے جسم کو محسوس ہوتا ہے۔

Review:

دل میں اترنے والی آواز۔ ایک ایسی تحریر جو فقط تین صفحات پر مشتمل ہے اپنے اندر مقبوضہ فلسطین اور قابض اسرائیل کی تاریخ کا ایک پہلو سموئے ہوئے ہے۔ وہ تاریخ جسے فلسطین کے مسلمان آج تک بھگت رہے ہیں۔ وہ ظلم و بربریت جو آج نہ تھم سکی بلکہ دن بہ دن شدت اختیار کرتی چلی گئی۔ لکھنے کا انداز سادہ، جامع اور عام فہم تھا۔ کسی قسم کی مشکل لغت کا استعمال کیے بغیر ہی لکھاری نے اپنا پیغام پہنچایا ہے۔ شروع میں فاطمہ نامی لڑکی کے کردار کے ذریعے لکھاری نے وہ تکلیف دکھائی ہے جس سے فلسطین کا ہر انسان گزر رہا پے۔ بلکہ نہیں تکلیف ایک چھٹا لفظ ہے۔ بہت چھوٹا۔ چھوٹی لیکن مسلمانوں کو جگانے کے اچھی تحریر۔

Picture of <a href="https://sebt.pk/writer/bint-e-nazir/" rel="tag">Bint e Nazir</a>

Enter the literary realm of Bint e Nazir, where every sentence is a brushstroke on the canvas of the human experience.

Social Icons

To Read More Afsanay Like This

Author
Picture of <a href="https://sebt.pk/writer/bint-e-nazir/" rel="tag">Bint e Nazir</a>

Enter the literary realm of Bint e Nazir, where every sentence is a brushstroke on the canvas of the human experience.

Social Icons

1 thought on “Dil Mein Utarnay Wali Awaz by Bint e Nazir”

  1. (5/5)

    ایک مُختصراور انتہائی موثر تحریر کے ذریعے مُصنّفہ نے لوگوں کے ضمیر کو زندہ کرنے کی کوشش کی ہے- فلسطین میں ہورہے مظالم کی تصویر کشی کی گئی ہے- آج کل کے بے حسی کے دور میں اس مسئلے پر سوچنا، بات کرنا ہی بہت بہادری کاکام ہے- یہ تحریر بلاشبہ ہمیں سوچنے پرمجبور کرتی ہے کہ کیا بحیثیت ایک مسلمان، ہم اپنے فلسطینی بھائیوں کے درد کومحسوس کررہے ہیں یانہیں

Leave a Reply

Please rate

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top