Falasteen by Taj Mehmood
Synopsis:
لسطین پہ حالیہ ہوتے ظلم کے بعد ہر جانب مختلف ردعمل ہیں۔ میں نے کوشش کی ہے کہ اس چھوٹے افسانے میں ان میں اکثر ردعمل کو قلم بند کرکے آپ کو سامنے پیش کروں۔
Review:
Plot:
کہانی کا پلاٹ گھومتا یے دو لڑکوں کے گرد جو فلسطین کے مسئلے پر محو بہث ہیں۔ پھر اس کہانی میں دنیا کے مختلف لوگوں کے مختلف رویے، اور اس مسئلے پر مختلف ردِ عمل کو دکھایا جاتا ہے۔
Characters:
کرداروں پہ زیادہ فوکس نہیں تھا، کیوں کہ کہانی کا اصل مقصد “فلسطین کے مسئلے” پر روشنی ڈالنا تھا۔ باقی کرداروں کے ردِ عمل اور ان کے اعمال کو جسٹیفائے کیا گیا کے۔
Writing Style:
لکھنے کا انداز خوبصورت تھا،منظر نگاری اچھی تھی، اور کہانی سے آپ بہت کچھ سیکھ بھئ سکتے ہیں۔ ایک امید ہے جو اس کہانی کے ذریعے لکھاری ہمیں دلانا چاہتے ہیں۔
Theme:
اسرائیل اور مسلمانوں میں کون ہے زیادہ طاقتور؟ کون غالب آئے گا؟ کون غلط ہے،خون صحیح؟ الاقصی کو اتنی فضیلت حاصل کیوں ہے، کیوں ہے وہ ہمارا پہلا قبلہ۔ الاقصہ ہمارے لیے کیا اہمیت رکھتی ہے۔ ان تمام سوالات کو سوچنے کا، ان پر تدبر کرنے کا موقع دے گی یہ کہانی۔
The World:
دنیا بالکل حقیقی تھی، یہ سب ہی تو ہو رہا ہے اس جہاں میں، ہم مصلحت کے تحت ظالم کے حمایتی بن رہے ہیں، ضمیر سو رہا ہے، ہم انسانیت کے درجے سے گرتے جا رہے ہیں۔ ہم مسلمان اپنے اصل سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔
Final Thoughts:
!املا کی کچھ اغلاط تھیں، مگر مکمل تو کچھ بھی نہیں ہوتا۔ یہ ایک بہت خوبصورت کہانی تھی، جسے پڑھ کر شاید ہمارا سویا ہوا ضمیر جاگ جائے، اس کہانی کو ضرور پڑھیں۔ خدا لکھاری کو اس کا اجر دے، آم
Taj Mehmood, is on a mission to breathe life back into the timeless, fundamental ideas that have faded away within the annals of history through his literary endeavors.
Social Icons
Author
Taj Mehmood, is on a mission to breathe life back into the timeless, fundamental ideas that have faded away within the annals of history through his literary endeavors.
1 thought on “Falasteen by Taj Mehmood”
فلسطین میں جاری اسرائیلی دہشت گردی کے تناظُر میں لکھی گئ یہ تحریر زندگی کے مُختلف شعبوں سے تعلق رکھنےوالے افراد کے ردِّعمل کو پیش کرتی ہے – تحریر میں صرف مسلمانوں کا ہی نہیں بلکہ یہودیوں کا بھی نُقظہ نظر دکھایا گیا ہے – غرض یہ کہ آج کل جو کُچھ ہم اس حوالے سے سُن اور دیکھ رہے وہ سب مُصنِّف نے بہترین انداز میں اس تحریرکے اندر شامل کیا ہے- موجودہ صورتحال کےحساب سے یہ ایک بہت معلوماتی تحریر ہے