Fareeza by Osman
Synopsis:
یہ حقیقت ہے کہ ہمارے قول و فعل میں تضاد ہے ۔
ہم کسی کو میدانِ عمل میں بھیجنے کے لیے اقوال پر اقوال دلائل پر دلائل تو دے سکتے ہیں مگر جب خود جانے کی باری آئے تو فرار یوں اختیار کرتے ہیں جیسے نوکِ سناں پر لٹکا دیے جائیں گے۔
مگر اس کی دوسری سمت امید ہے، وہ امید اس اندھیر نگری کو روشن کرتی ہے اور میدانِ عمل میں جلوہ گر ہوتی ہے ۔
میرے افسانے ” فریضہ ” میں بھی آپکو اس امید کی جھلکیاں دکھائی دیں گی
Review:
ایک ایسی کہانی جو آج کل کے دور کے حساب سے بھی قابلِ عمل ہے اور آج سے کئی سال پہلے بھی قابلِ عمل تھی۔ ایک ایسی مثال جو ہم نے کہیں نہ کہیں سنی ضرور ہو گی مگر اس پر عمل کے وقت ہم اپنی آنکھوں کو میچ لیتے ہیں۔
مصنف نے نہایت ہی مختصر الفاظ کا استعمال کرتے احساس مندی کے ایک اہم موضوع کو سادہ الفاظ میں بیان کیا ہے۔
مجھے وہ تحریر دل سے پسند آتی ہیں جن میں لفاظی کم سے کم اور مقصدیت زیادہ سے زیادہ ہو اور یہ تحریر بھی کچھ ایسی ہی تھی۔
مصنف کے انداز میں سادگی اور روانی ہے جو کہ ایک بہت اچھی بات ہے۔ اللہ پاک آپ کے قلم میں یونہی وسعت عطا فرمائے آمین
On a wish to carry words and stories to the universe of literature Osman, is all set for the journey.
Social Icons
Author
On a wish to carry words and stories to the universe of literature Osman, is all set for the journey.
1 thought on “Fareeza by Osman”
مصنف نے افسانے کو اس خوبصورت انداز میں لکھا ہے کہ کوزے پہ سمندر کا گمان ہوتا ہے۔ کہانی میں مقصدیت کے ساتھ ساتھ عمدہ منظر نگاری نے افسانے کو بہترین بنا دیا۔ بات کو بڑھائے بغیر اپنا مقصد بیان کیا اور ایسے اہم موضوع کا ذکر کیا جس کی مثال ہمیں آج کے دور میں بکثرت ملتی ہے۔
اللہ آپ کے قلم میں وسعت عطا کرے۔