Intezar by Sadia Khan
Synopsis:
کہانی ہے رشتوں کی ڈور میں بندھی ایک عورت کی۔
کہانی ہے بچوں کے احساسات کی، ان کی خوشیوں کی، ان کے جذبات کی، ان کی خواہشات کی۔
کہانی ہے ایک عورت کی جو لڑ رہی ہے اپنے آپ میں ایک جنگ۔
کہانی ہے ایک شخص کی جو کرے گا کچھ غلط۔
کہانی ہے جرم کی۔
کہانی ہے جذبات کی۔
کہانی ہے ٹوٹے لوگوں کی۔
کہانی ہے انتظار کی۔
ایک طویل انتظار کی۔
Review:
Review by Badar ul Rija
سعدیہ شہزاد کے قلم سے میں نے پہلی بار کوئی تحریر پڑھی ہے۔ کہنے کو تو یہ ان کی دوسری تحریر ہے مگر اگر پختگی کے لحاظ سے بات کی جائے تو وہ کمال تھی۔
انتظار اس لفظ کا چودہ اگست کے موضوع سے دور دور تک کوئی تعلق نہیں لگتا ہے نا؟
مگر اس تحریر میں سعدیہ نے ہمیں پاکستان میں جشنِ آزادی کا وہ رخ دکھایا ہے، جسے دیکھنے سے میں، آپ، ہم سب خوفزدہ ہیں۔
جی وہی جشنِ آزادی جسے سڑکوں پر بے ہنگم شور، بے ہنگم فائرنگ سے منایا جاتا یے۔
سعدیہ نے اس تحریر کو ماؤں کے نام کیا ہے۔ جانتے ہیں کیوں؟ ماؤں کی محبت بے لوث، بے غرض ہوتی ہے۔ کیا ہمیں بھی پاکستان سے ایسی محبت نہیں کرنی چاہیے؟ کیا یہ ہمارا ہی ملک نہیں؟ تو پھر کیوں ہم آزادی کے نام پر اسے نقصان پہنچانے سے باز نہیں آتے؟
کرداروں کی بات کروں تو یہ صرف 6 کرداروں کے گرد گھومتی کہانی ہے۔
آخر میں بس اتنا کہنا چاہوں گی کہ خدارا اس تحریر کا مقصد سمجھیے گا۔
اللہ تعالیٰ سعدیہ کے قلم میں برکت عطا فرمائے آمین
Sadia Khan rises as a promising wordsmith, poised to weave her literary talents into the tapestry of storytelling.
Social Icons
Author
Sadia Khan rises as a promising wordsmith, poised to weave her literary talents into the tapestry of storytelling.
1 thought on “Intezar by Sadia Khan”
جشنِ آزادی کے تناظُر میں لکھی گئی تحریربہت موثر ہے- اِس میں مُصنفہ نے ایک ماں کی محبت کی بہترین عکاسی کی ہے- جشنِ آزادی کے موقع پر اپنی خوشی میں ہم کسی کا نقصان کردیتے ہیں یہ دکھایا گیا ہے- اُردو اور اندازِ بیاں بھی زبردست ہے- اختتام کُچھ بہتر ہوسکتاتھا جیسے اگرقاتل کو گرفتار کروادیاجاتا اور اُس کے والد بچوں کو سنبالتے- منظر نگاری بھی بہترین تھی اور کہانی کے ساتھ پڑھنے والے بھی کرداروں کے جزبات محسوس کریں گے- لکھتی رہیےگا