Kyunke Main Aik Likhari Hoon by Hamna Rauf Butt
Synopsis:
زندگی میں ہم کئی بار چاہتے ہیں کہ لوگ ہمارے فیصلوں کا احترام کریں، ہمیں سمجھیں بالکل اسی طرح جس طرح ہم لوگوں کو سمجھتے ہیں۔ لیکن بہت دفعہ ایسا ہوتا ہے کہ نہ ہمارے فیصلوں کا احترام کیا جاتا ہے اور نہ ہی ہمیں سراہا جاتا ہے۔ اگر ہم ان باتوں کو دل پر لے لیں تو زندگی گزارنا بڑی مشکل ہو جائے گی اسی لئے ہمیں زندگی کے ساتھ ایک معاہدہ کرنا پڑتا ہے اور اس معاہدے کا نام ہے سمجھوتہ! اور اسی سمجھوتے کا نام ہے زندگی! پلیٹ میں تیار رکھ کر ہمیں کبھی کچھ نہیں ملتا۔ بس جب ہمیں صبر کے ساتھ سمجھوتا کرنا آ گیا۔ اس دن ہماری زندگی میں چھائے اندھیرے روشنی کی جگہ لے لیں گے۔ وقت سب سنبھال لیتا ہے۔ اس کا کام ہے سنبھالنا، دیر سے ہی سہی لیکن سب سنبھل ہی جاتا ہے۔
Review:
Review by Badar ul Rija
لکھاری ہونا اپنے آپ میں ایک بڑے فخر کی بات ہے۔ یہ احساس کے اس قدر پر مسرت ہو سکتا ہے کہ آپ کے الفاظ کسی کے دل و دماغ پر اثر کرنے والے ہیں۔
حمنہ کے قلم سے نکلا یہ افسانہ اپنے آپ میں بہت خاص ہے۔ کیونکہ یہ ان احساسات و جذبات کو بیان کرتا ہے جو ایک عام لکھاری محسوس کر سکتا ہے۔ ہر کسی کو لکھنے پر گھر والوں سے سپورٹ نہیں ملا کرتی۔ ہمارے معاشرے کا یہ المیہ ہے کہ لکھنے پڑھنے والے کے بارے میں کہا جاتا ہے وہ ناکام ہوگا۔ کبھی زندگی میں کچھ حاصل نہیں کر پائے گا۔ جو کہ سراسر غلط ہے۔ لکھنا پڑھنا ایک معزز پیشہ ہے۔ اس سے زیادہ عزت اور انسان کو کہاں مل سکتی ہے بھلا؟ لیکن ہاں یہ بات البتہ درست ہے کہ پاکستان میں اسے فل ٹائم پیشہ نہیں بنایا جا سکتا۔ گزر بسر کے لیے حقیقتاً کوئی اور ذریعہ معاش تلاش کرنا ہی ہوتا ہے۔
حمنہ کا انداز بیان اگرچہ سادہ ہے مگر اس کی خاص بات یہ ہے وہ ہر عام انسان کی سمجھ میں آ سکتا ہے۔ جو کم از کم میرے لیے ایک بڑی خوبی ہے۔
اللہ تعالیٰ حمنہ کے قلم میں برکت عطا فرمائے آمین
Hamna Rauf Butt arose as a remarkable writer, dedicated to upholding the rich traditions and true essence of Urdu literature through her compelling work.
Social Icons
Author
Hamna Rauf Butt arose as a remarkable writer, dedicated to upholding the rich traditions and true essence of Urdu literature through her compelling work.
5 thoughts on “Kyunke Main Aik Likhari Hoon by Hamna Rauf Butt”
ما شاء اللّٰہ بہت خوبصورت لکھا ہے آپ نے حمنہ۔ واقعی بلکل سچ ہے۔ زندگی اسی کا نام ہے۔”خوبصورتی کے ساتھ حالات سے سمجھوتا کرنا”. اگر ہمیں یہ بات سمجھ آجائے تو زندگی واقعی آسان ہوجائے پھر انسان کو خود سے لوگوں سے وقت سے حالات سے اتنی شکایتیں نہ ہوں جتنی کہ عموماً ہوتی ہیں۔ لیکن جب تک یہ بات سمجھ آتی ہے تب تک انسان زندگی کی اس دوڑ میں بہت آگے نکل چکا ہوتا ہے اور کبھی کبھی تو پوری زندگی لگ جاتی ہے اس بات کو سمجھنے میں اور جب سمجھ آتی ہے تب انسان اپنی زندگی کے آخری ایام جی رہا ہوتا ہے۔ بہت اچھا لکھا ہے آپ نے۔ اللّٰہ پاک آپ کی اس قابلیت کو قائم رکھے آمین۔
I really appreciate
بہت ہی آسان اور اچھے انداز میں جو یہ صبر اور تو٘کل کا پیغام حمنہ نے اس افسانے میں لکھا ہے قابل تعاریف ہے ُ۔ بلکل ایسا ہی ہے کے اچھی چیزوں میں وقت تو لگتا ہی ہے چاہے وہ کام آپ کا لوگوں کو پسند آنا ہو یا پھر کسی کو کسی عہدہ کے لیے قبول کرنا ہو۔
لکھنا اور پھر لوگوں کو وہ لکھا ہوا پسند آنا ــ۔ بہت بڑی بات ہوتی ہے۔ آج حمنہ کو چند لوگ جانتے ہیں کل اس کی لکھائ کی وجہ سے اور بہت سے لوگ جانیں گے انشااللہ۔
Kamal likha hai Hamna 💕
Kamal🤍
ایک بہت شاندار قسم کی تحریر ہے جسے پڑھ کر آپ خوش اور حیران بھی رہ جائیں گے- معاشرے کے اس پہلو کو اُجاگر کیا گیا ہے کہ والدین اولاد پر اُن کے کیریئر کے حوالے سے زور دیتے ہیں کہ کوئی اچھی فیلڈ پسند کرو اور وہ یہ سب معاشرے کی وجہ ہی کرتے ہیں- ایک لکھاری کی جدوجہد دکھائی گئی ہے- اور اختتام بہت اچھا تھا- اُردو بھی بہترین ہے- لکھتی رہیے گا-