Saweray jo kal aankh meri khuli by Patras Bukhaari
Synopsis:
“Hum Razm” emerges as a novel initiative on Sebt, cherishing the distinctive and invaluable collection of classic Urdu literary work crafted by esteemed authors who adorn the crown of Urdu literature like precious gems.
Review:
عجب بات۔۔۔ قطعن نہیں ہے کہ یہ ریویو میں نے رات کے ۳ بجے لکھا۔ یہ وہ مضمون ہے جو لکھا ہی مجھ جیسوں کے لئے گئا تھا کہ شروع سے آخر تک پڑھیں، پڑھ کر ہنسیں، خود کو اس سے ملائیں اور لطف اندوز ہوں۔ لیکن آخر؟ عجب نہیں رہا اب تو مگر پھر بھی بتائے دیتے ہیں آپ کو کہ آج کل تو پطرس کو مٹھی بھر لوگوں کے علاوہ نہیں جانتا کوئی۔ خیر اس قدر تو کوئی کارنامہ انجام نہیں دیا لیکن جاتے جاتے پطرس اردو ادب کو خاصہ زبردست مزاح دے گئے۔ اب جو برگرز شکوہ کرتے ہیں کہ مزاح اردو میں مشکل ہے، انہیں جوابا پطرس کی کتابیں ارسال کی جا سکتی ہیں، نیت بنا لی ہے تو پہلا شکوہ میرا درج کر لیں۔
بات ہوتے ہوتے نکل ہی گئی۔ تو بات یہ تھی کہ اب ۴ بس بجنے ہی والے ہیں اور امی صاحبہ کو علم ہوا کہ میں جاگ رہی ہوں تو پھر جو ہو گا وہ ناقابلِ اشاعت ہے۔ لیکن بتائے دیتے ہیں کہ یہ تحریر بس اسی موضوع کے گرد گھومتی ہے۔ مجھی جیسا ایک نا لائق طالب علم، کوشش کرنے کا ڈھونگ رچاتا ہے، سویرے اٹھنے کے منصوبے بناتا ہے، جانتے ہوئے کہ نہیں اٹھ پائے گا۔
اب لکھاری نے جس انداز میں لکھا ہے وہ شائد آپ کو ہنسانے میں کامیاب ٹہرے اور یہ تو ناممکن ہے کہ آپ اس سے ریلیٹ نہ کریں۔
پطرس میرے پسندیدہ بہت ساری وجوہات کی بنا پر ہیں، ان میں آج اس کو پڑھ کر ایک کا مزید اظافہ ہو گیا۔
بات جو رہ گئی تھی وہ یہ تھی کہ پطرس کا سارا مزاح تحریر تک کے لئے ہوتا ہے کہ آخر تک کسی ایک جملے پر آپ کو سنجیدہ کر ہی چھوڑیں گے۔ پرینک۔

Syed Ahmed Shah, better known as Patras Bukhari (1898-1958), was a distinguished Pakistani humorist, broadcaster, and diplomat. His wit and humor, showcased in works like "Patras Kay Mazameen," left an enduring mark on Urdu literature, making him a beloved figure in the literary landscape.
Social Icons

Author

Syed Ahmed Shah, better known as Patras Bukhari (1898-1958), was a distinguished Pakistani humorist, broadcaster, and diplomat. His wit and humor, showcased in works like "Patras Kay Mazameen," left an enduring mark on Urdu literature, making him a beloved figure in the literary landscape.