Yahan jo zulm hota hay Qayamat khaiz hota hay by Maria Mehwish

Synopsis:

زندگی کی تلخ حقیقتوں کی دھوپ پر لکھا گیا یہ افسانہ اپنے آپ میں ہے ایک درد کی کہانی۔اس کہانی کو پڑھنے کے لیے جڑے رہیں ثبت کے ساتھ

Review:

ہمارا ملک نامعلوم ستونوں پر کھڑا ہے۔ یہ جاننا ضروری ہے کہ ہماری زمین صرف اللہ تعالیٰ کے ہاتھ میں ہے۔ ہمارا نظام موت کے قریب ہے، ہماری حکومت کہیں نہیں ہے اور سب کچھ گڑبڑ کا شکار ہے۔ کوئی مناسب طریقہ کار نہیں کسی کے لیے مناسب تحفظ نہیں، سب کچھ انسانیت میں بھی پسماندہ جا رہا ہے۔ انسانوں کے حقوق صرف ہوا میں باتیں ہیں۔ ہم ہر پہلو سے بحران کے دہانے پر ہیں۔ مجھے وہ حصہ پسند آیا جہاں لڑکی واپس آئی اور محسوس کیا کہ ہمارے ملک میں کچھ نہیں بڑھ رہا ہے۔ سب کچھ نیچے جا رہا تھا اور وہ بھی اسی حالت میں تھی۔ اور تب ہی اپنے بڑے نقصان کے بعد اسے اس کا احساس ہوا۔ مصنف نے جس طرح کہانی کو موڑ دیا، وہ ایک اچھا اقدام تھا۔ لیکن ہاں ان موڑوں کو مزید تفصیل کی ضرورت ہے۔ اس قسم کے موضوع پر مزید تفصیل سے لکھا جانا چاہیے۔

Author picture

Maria Mehwish a promising new writer, who addresses pressing social issues with eloquence and insight.

Social Icons

For more Afansay like this

Author
Author picture

Maria Mehwish a promising new writer, who addresses pressing social issues with eloquence and insight.

Social Icons

1 thought on “Yahan jo zulm hota hay Qayamat khaiz hota hay by Maria Mehwish”

  1. (5/5)

    پاکستان اور خاص طور پر کراچی میں بڑھتے ہوئے جرائم کی عکاسی کرتی یہ تحریر بہت زبردست طریقے سے یہاں رہنے والوں کی زندگی کو پیش کرتی ہے- کیسے لوگ ہمیشہ خوف و دہشت کی لپیٹ میں رہتے ہیں- لاقانونیت ارو بے انصافی کے ماحول میں ہر کوئی ڈر کر رہتا ہے- کوئی بھی گھر یا خاندان ان حالات سے محفوظ نہیں ہے- اختتام تھوڑا جلدی کردیا گیا- باقی کہانی بہت موثراور حقیقت س قریب تر تھی- لکھتی رہیےگا

Leave a Reply

Please rate

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top