Aakhri Aahang by Eman Zara

Synopsis:

کیا ہو کبھی جو تم جو سوچو سچ نکل آئے فسانے سے حقیقت،حقیقت سے فسانہ نکل آئے نا ممکن کو ممکن بنا سکے بشر اپنی بنائی گئ چیز سے خسارہ اٹھا سکے بشر کہانی ہے ایک بشر کی ” پروفیسر کیروس” وہ جو دشتِ لوت کے بیچوں بیچ پہنچ گیا تھا وہ جو روبوٹس کے درمیان واحد انسان تھا وہ آخری زندہ رہنے والا انسان تھا ایک انسان اور لاکھوں روبوٹس وہ لڑکا جو زندہ بچ گیا تھا وہ لڑکا جس جو اپنے بنائے گئے روبوٹس سے خسارہ ہوا وہ جس کی حقیقت سے فسانہ اور فسانے سے حقیقت نکل آئی تھی.

Review:

ناولٹ “دا لاسٹ سروائور” فکشن میں مبنی ایک مختصر کہانی ہے جس میں رائٹر نے ایک ایسے انسان کا ذکر کیا ہے جو اپنے گھریلو حالات سے بے حد نا خوش تھا۔ اس کہانی کے واقعات اسے مکمل طور پہ ایک فکشن بنا دیتے ہیں۔ انداز کی تو رائٹر نے اپنی کہانی کو پر تجسس بنانے کی بھرپور کوشش کی ہے جس میں وہ کچھ حد تک کامیاب بھی رہی ہیں اور سب سے زبردست کہانی کا آخری اور مین پلاٹ ٹوسٹ جو سب سے اچھا تھا لیکن ایک دو چیزیں کہانی کے ٹائٹل سے بھی یہ بات واضح ہوتی ہے کہ انسان کبھی ختم نہیں ہوتا ، ایک سروائور ہمیشہ رہ جاتا ہے ، ایک انسان ہمیشہ بچ جاتا ہے۔ اگر میں بات کروں کرداروں کی تو پورے ناولٹ میں صرف ایک ہی مرکزی کردار ہے۔ اس کے علاؤہ کسی “انسان ” کا کوئی واضح کردار نہیں ہے۔ کہانی ایک ایسے کردار کے گرد گھومتی ہے جو دراصل ایک پروفیسر یا سائنسدان ہے جسکا مقصد دنیا سے انسانوں کو ختم کرنا تھا لیکن انسان کبھی ختم نہیں ہوتے ایک لاسٹ سروائور ہمیشہ رہ جاتا ہے اور ایسا ہی یہاں بھی ہوا ہے۔ رائٹر نے کردار کو اچھے انداز میں لکھا ہے، ایک سرمئی کردار ، کوئی بھی انسان جس میں فلاز لازمی ہوتے ہیں۔ بات کروں اگر میں کہانی لکھنے کے ایسی تھیں جن کا آپس میں کنیکشن سمجھ نہیں آتا تھا ۔ اگر رائٹر اس کنیکشن کو واضح کر دیتی تو کہانی بالکل پرفیکٹ کہلاتی۔ اس کے علاؤہ کہانی میں کوئی جھول نہیں ہے ، باقی چیزیں بالکل ٹھیک تھیں۔ اگر کہانی کے مرکزی خیال کی بات کی جائے تو مرکزی خیال بہت اہم ہے۔ ہم انسان اکثر و بیشتر ایسا ہوتا ہے کہ جزباتی فیصلے کے لیتے ہیں جن پر ہمیں بعد میں پچھتانا پڑتا ہے۔ اس کہانی کو پڑھ کہ آپکو محسوس ہوگا کہ جزباتی فیصلے آپکو کس ڈگر پہ پہنچا دیتے ہیں۔ طاقت کی حرس انسان کو تباہ کر دیتی ہے ، اپنے ہی کھیل میں وہ انسان ہار جاتا ہے۔ مجھے اس کہانی میں مرکزی خیال بہت اچھا لگا ، کہانی کو پڑھیے صرف اور صرف ثبت پر اور ہمیں اپنی آراء سے آگاہ کریں آیا جیسا مجھے اس کہانی کو لے کہ محسوس ہوا ویسا ہی آپکو بھی لگا یا نہیں. جزاک اللّٰہ!

Picture of <a href="https://sebt.pk/writer/eman-zara/" rel="tag">Eman Zara</a>

Passionate to imprint her ideas in the form of writing Eman Zara, has climbed the train of words and stories.

Social Icons

Complete

Novelette:

To Read More Novelette Like This

Author
Picture of <a href="https://sebt.pk/writer/eman-zara/" rel="tag">Eman Zara</a>

Passionate to imprint her ideas in the form of writing Eman Zara, has climbed the train of words and stories.

Social Icons

1 thought on “Aakhri Aahang by Eman Zara”

Leave a Reply

Please rate

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top