Al Huriya by Kinza Mustafa

Synopsis:

Khamosh Na Raho is a social campaign by Sabt that encourages people to support Palestinians against Israeli violence. It offers new authors a platform to share their work and raise awareness. It seeks to influence the world to act and end the occupation. It emphasizes raising your voice against Israeli atrocities while using “Qalam”.

Review:

”الحُرِّیَة“ مطلب آزادی‘ جبرو استبداد سے نجات۔ داستان ہے مسکراہٹوں کی‘ خوشیاں بانٹنے کی‘ ساتھ کی‘ محبتوں کی۔ داستان ہے دُکھ کی‘ سانحے کی‘ بچھڑ جانے کی‘ کھو دینے کی‘ قیامت کے ٹوٹنے کی‘ جہاد کی۔ فلسطین کے ماضی کی کہانی‘ ماضی کے صفحات کی ورق گردانی۔ اسرائیل کے وجود میں آنے کی کہانی‘ فلسطین کے زندگی سے بھرپور ہونے کی داستان۔ جب فلسطینی پوست کِھلا کرتے تھے‘ جب ثمیرا کی چہچہاہٹ سنائی دیتی تھی‘ جب زیتون کی خوشبو پھیلا کرتی تھی‘ جب یافا کے سنگترہ کی مٹھاس فضا میں ہوا کرتی تھی‘ جب یروشلم میں خوشیاں ہوا کرتی تھیں۔

 

Welcome to Sebt, your premier online destination for Urdu literature enthusiasts! Immerse yourself in the rich tapestry of Urdu novels across diverse genres, ranging from timeless classics to heartwarming romance, spine-tingling thrillers, mind-bending mysteries, and thought-provoking fiction. What sets Sebt apart is our unwavering commitment to adding value to writers’ work. We aspire to be more than just a platform; we aim to be a nurturing ground for aspiring writers, assisting them in their journey to become “Sakhunwar” (masters of their craft). Sebt is dedicated to supporting and amplifying the voices of talented Urdu writers, providing a platform where their creations shine. Join us on this literary journey, explore the magic of Urdu literature, and experience the unique synergy between readers and writers, exclusively at Sebt.

Picture of <a href="https://sebt.pk/writer/kinza-mustafa/" rel="tag">Kinza Mustafa</a>

With the treasure of words and realms of history Kinza Mustafa is willing to weave tales at sebt.

Social Icons
alharya cover

Complete

Novel:

To Read More Novels Like This

Author
Picture of <a href="https://sebt.pk/writer/kinza-mustafa/" rel="tag">Kinza Mustafa</a>

With the treasure of words and realms of history Kinza Mustafa is willing to weave tales at sebt.

Social Icons

4 thoughts on “Al Huriya by Kinza Mustafa”

  1. بات ہو رہی ہے فلسطين کی- اس افسانے کا پلاٹ بے حد خوبصورت ہے یعنی کہ بات یہ نہیں کہ جو بھی کوشش ہم کر رہے ہیں اُسکا فائدہ کم ہے یا زیادہ يا بے شک کوئی فائدہ نہ ہو لیکن ضروری کیا ہے کہ ہم نے کوشش کی- اپنا حصّہ ڈالا اللہ کے کام میں- ہار نہیں مانی- کہانی کو بہت گہرائی سے صفحوں پر اُتارا گیا ہے- فلسطینیوں کے احساسات، جذبات میں نے سب محسوس کیا- کرداروں میں بھی مجھے جان محسوس ہوئی- حقیقی تھے- جیسے فلسطینی ہوتے ہیں- سب سے بہتر طریقے سے تاریخ کو بیان کیا گیا ہے ہر ایک ایونٹ کو بیان کیا گیا ہے جو کہ کافی مشکل کام ہے لیکن مصنفہ نے یہ کام سلیقے سے کیا- میرے علم میں بھی کافی اضافہ ہوا- منظر کشی کی بات کریں تو میں سچ کہوں تو میں نے پہلی بار فلسطين کو اتنی گہرائی سے محسوس کیا- وہاں کا موسم، وہاں کی ہوا، وہاں کا آسمان، وہ فلسطینی پھول- سب کچھ- میرا دل چاہا کہ میں اُڑ کر وہاں پہنچ جاؤں- ہاں ڈائیلاگز میں تھوڑی بہتری لانے کی ضرورت ہے- يعنى ڈائیلاگز کہیں کہیں غیر ضروری محسوس ہوئے مجھے- انداز کو بھی ذرہ رواں ہونے کی ضرورت ہے- خیر یہ افسانہ بہت گہرائی سے لکھا گیا ہے- اللہ مصنفہ کے قلم میں طاقت دے- آمین-

  2. فلسطین پہ ہونے والے مظالم اور ان کی تاریخ پہ میں نے اس سے بہتر تحریر آج تک نہیں پڑھی۔ مصنفہ نے جس طرح کرداروں کے بچپن سے لے کر کہانی شروع کی میں نے وہ ہر لمحہ جیا۔ لیلیٰ نے فلسطین چھوڑا، دل میرا کٹ کے رہ گیا۔ میں نے کرداروں کے جذبات احساسات کو محسوس کیا۔ تاریخ کی بات کی جائے تو مصنفہ نے جس خوبصورتی سے ماضی کے مختلف ادوار کے حساب سے ہونے والے واقعات کا بتایا اس نے میری معلومات میں بہت اضافہ کیا۔ اور ساتھ وہ آزاد نظمیں دل پہ اثر انداز ہوگئیں۔
    انشاللہ فلسطین ضرور آزاد ہوگا۔ فلسطینی آزاد فضا میں سانس لیں گے۔ مسجد الاقصی میں نماز با جماعت ادا ہوگی۔ اور وہ دن بہت جلد آئے گا جب فلسطینی پرچم لہرائیں گے۔
    اللہ مصنفہ کے قلم میں برکت عطا کرے اور امت مسلمہ پہ رحم کرے۔ آمین

Leave a Reply

Please rate

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top