Harb By Taj Mehmood

Synopsis:

وہ جو شمشیر کو سنبھالنا جانتے ہوں

وہ جو ہر سکوت کو توڑنا جانتے
وہ جو ہر ظلم کے سامنے ڈٹنا جانتے ہوں
وہ جو ظالم کو للکارنا جانتے ہوں
وہ جو حق کی راہ دکھانا جانتے ہوں
وہ جو دوست کی دشمنی سہنا جانتے ہوں
وہ جو اہل و عیال کو عزیز رکھنا جانتے ہوں
وہ جو ہر شے کی قربانیاں دینا جانتے ہوں
وہ جو کٹ مرنے پہ بھی ہنسنا جانتے ہوں
وہ جو موت کو گلے لگانا جانتے ہوں
یہ کہانی ہے ان سورماؤں کی
جو باطل کو مٹانا جانتے ہوں۔

Review:

By Hiba Amir

“اے دمشق کے باسیوں، اے محمد کے امتیوں، اے اسلام کے محافظوں، اپنے کان لپیٹ کے نہ بیٹھو”۔
آج کا ریویو اس کہانی کے نام جو میری اب تک کی پڑھی ہوئی کہانیوں میں سے ایک بہترین کہانی ہے۔ جی ہاں آج کا ریویو ہمارے نامی گرامی لکھاری تاج محمود کے ناولٹ “حرب” کے نام۔ جو لکھا گیا ہے لکڑی کے بھورے دروازوں کے پار واقع شہر بغداد پر۔
1) چند ایک سینزز (جس میں بلکل تھوڑا سا ٹارچر ہے) کے علاوہ کچھ بھی ٹرگنگ نہیں ہے۔
2) کہانی کا نام حرب ہے جس کے معنی جنگ کے ہیں اور کہانی کا نام اور پلاٹ کہیں بھی ایک دوسرے سے جدا ہوتے نظر نہیں آتے۔ جو موضوع لکھاری نے اس کہانی کے لیے منتخب کیا ہے وہ آج کل کے حساب سے انتہائی منفرد بھی ہے اور لوگوں کو اس موضوع کی حساسیت کے بارے میں سمجھنے کی ضرورت بھی ہے۔ جب ہمارے لیے جہاد ایک بہت ثانوی سی چیز رہ گئی ہے اور جب ہمیں یہ بھی لگنے لگا ہے کہ جہاد کا مطلب صرف قتل و غارتگری ہے تو اس وقت لکھاری کا اس کہانی کو لکھنا قابلِ داد کام ہے۔ حرب میں جس طرح سے جہاد کی اہمیت بیان کی گئی ہے الامان۔ مجھے یقین ہے کہ اس کہانی کو پڑھ کر آپ کو جہاد سے متعلق آپ کے بہت سے سوالوں کے جواب مل جائیں گے۔
3) کردار: کرداروں کی بات کروں تو میں بس اتنا ہی کہہ سکتی ہوں کہ ہر کردار ہی بہترین ہے۔ نام سے لے کے کام تک ہر کردار خود میں مکمل ہے۔۔۔ کہانی کا مرکزی کردار صرف ایک ہی ہے اور پوری کہانی اسی کے گرد گھومتی ہے۔ لیکن کیا ہے اس ایک کردار کی کہانی یہ جاننے کے لیے آپ کو پڑھنی ہوگی کہانی۔
4) کہانی میں وقت قدیم بغداد کا دکھایا گیا ہے اور کہانی کو پڑھتے ہوئے اپنا آپ بھی سنہرے بغداد کا ہی کوئی حصہ محسوس ہوتا ہے۔
5) ویسے تو پوری کہانی ہی قابلِ داد ہے لیکن مجھے لکھاری سے صرف ایک ہی شکوا ہے، کہ اگر ایسی کہانی لکھنی ہو تو زیادہ لکھا کریں۔ مجھے اپنا آپ ابھی تک قدیم بغداد کسی گلی میں محسوس ہورہا ہے۔
6) اگر آپ تاریخ پڑھنا چاہتے ہیں لیکن آپ کو تاریخ پڑھنا مشکل لگتا ہے تو میری ذاتی رائے ہے کہ آپ اپنے سفر کا آغاز حرب سے کرسکتے ہیں۔
Picture of <a href="https://sebt.pk/writer/taj-mehmood/" rel="tag">Taj Mehmood</a>

Taj Mehmood, is on a mission to breathe life back into the timeless, fundamental ideas that have faded away within the annals of history through his literary endeavors.

Social Icons

Complete

Novelette:

To Read More Novelette Like This
Author
Picture of <a href="https://sebt.pk/writer/taj-mehmood/" rel="tag">Taj Mehmood</a>

Taj Mehmood, is on a mission to breathe life back into the timeless, fundamental ideas that have faded away within the annals of history through his literary endeavors.

Social Icons

1 thought on “Harb By Taj Mehmood”

  1. Ommay Romman Ahmad
    (5/5)

    It was another best read from Sabt.
    Harb was written in such an efficient way that I must say,Writer deserves alot of appreciation.

Leave a Reply

Please rate

Your email address will not be published. Required fields are marked *

Scroll to Top